Online Urdu Novel Dasht e Mohabbat by Shumaila Hasan Love Story Based Social Romantic Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Reading Urdu Novel in Free Pdf Complete Posted on Novel Bank.
نہیں یہ میری دلہن ہے ارسلان اس کو کہیں نہیں لے جاسکتا۔ اس دن اس کی وجہ سے ہم نے پٹاخے بھی نہیں پھاڑے تھے۔ آؤ تم میرے کمرے میں چلو۔ میں تم کو اپنے ساتھ رکھوں گا۔" اس سے پہلے ارسلان کچھ کہتا کہ اجمل غصے سے اسے دیکھتے ہوئے بول اٹھا۔ غانیہ تو پڑنے والی اس اچانک افتاد پر گھبرا ہی اٹھی۔ اجمل اس کا ہاتھ تھامے زبردستی اس کو اٹھا رہا تھا اور اچّھی قد و قامت والے اجمل کے آگے دھان پان سی غانیہ کی مزاحمت زیادہ دیر چل بھی نہیں پائی۔ وہ اس کو کھڑا کرکے کھینچنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔
پتہ ہے میرے پاس بہت سارے کھلونے بھی ہیں۔
وہ غانیہ کو گھسیٹتے ہوئے ساتھ ساتھ لالچ بھی دے رہا تھا۔
اجّو بھّیا! آپ کی چاکلیٹس میرے پاس رکھی ہیں۔" ارسلان نے فوراً سے بھاگ کر غانیہ کا ہاتھ اجمل کے ہاتھ سے نکالتے ہوئے اسے چاکلیٹ تھمائی۔۔ غانیہ اس کی گرفت سے نکلتے ہی روتے ہوئے کمرے کی جانب بڑھ گئی۔ اس کا دماغ ایکدم مفلوج ہورہا تھا۔
نہیں میں تمہاری چاکلیٹ بھی نہیں لوں گا۔ واہ واہ دلہن کے بدلے چاکلیٹ کون لیتا ہے؟" اجمل نے ناراضی سے ارسلان کو دیکھتے ہوئے چاکلیٹ اس کے ہاتھ میں واپس تھمائی۔۔۔ ارسلان نے ہونقوں کی طرح منہ کھول کر اسے دیکھا۔ زندگی میں پہلی بار اجمل کو چاکلیٹ نہیں چاہئیے تھی۔
بہت چالاک ہو تم! میری اتنی بڑی دلہن لے لی اور یہ یہ اتنی سی چاکلیٹ دیتے ہو۔" وہ انگوٹھے اور انگلی کو چھوٹا کرکے کھولتے ہوئے ناراض لہجے میں گویا ہوا۔ ارسلان نے بے بسی سے گل جان کی جانب دیکھا۔ کیونکہ وہی تھیں جو اس کو سنبھال سکتی تھیں۔
نہیں اجمل بیٹا یہ والی آپ کی دلہن نہیں ہے۔ اس دن اس کو بخار ہوگیا تھا نا جیسے آپ کو ہوجاتا ہے۔ تو بس جب اس کی طبعیت ٹھیک ہوجائے گی تو ہم اس کو لے آئیں گے۔" گل جان نے آگے بڑھ کر محبت سے اس کے چہرے کو ہاتھوں میں لیتے ہوئے پچکار کر کہا۔ ارسلان بھی ایک گہرا سانس لے کر کمرے کی طرف بڑھ گیا۔ ٹیبل پر ایکدم سنّاٹا چھا گیا تھا۔ ہر شخص ایک دوسرے سے نظریں چرا رہا تھا۔
إرسال تعليق
إرسال تعليق