Online Urdu Novel Khud gharz Ishq by Sandal Gangster Based, Rude Hero and Innocent Heroin Based Romantic Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Reading Urdu Novel and Urdu Books in Pdf Complete Posted on Novel Bank.
میری ہو جاو نا اب. ... اور کتنا ستانا ہے اب مجھے. .. اسکے اور قریب ہوتے الٹے ہاتھ کی پیشت اسکے روئی جیسے نرم گال پر پھیرتا وہ بوجھل گھمبیر آواز میں بولا تھا
وہ لب بیهچے آنکھیں موندے اسکی سانسیں اپنے چہرے پر محسوس کرتی سانس روکے کھڑی تھی
ٹانگیں کامپ رہی تھی...جیسے اب گری کہ تب وہ تو کارلوس کے بازوؤں کی گرفت کے سہارے کھڑی تھی
ہیرررر.... دو سال تو انتظار کرلیا ہے... اب میرا انتظار ختم کردو نا یاررا میری زات کا ادھورا پن مجھے میسر ہو کر مکمل کردو نا..اسے ہنوز خاموش دیکھ کر بیچ موجود فاصلہ مکمل ختم کرتا اسکی شہ رگ پر انگوٹھا پھیرتا سرگوشی نما بوجھل آواز میں بولا
م مجھے جانے دو..... ہیر تو اسکو اتنے قریب آجانے پر ڈر گئی تھی. سونے پر سہاگہ اسکی باتیں.... آج تک وہ آئش کی یادوں کو بهلا نہیں پائی تھی... وہ آج بھی اسے یادوں میں یاد تھا... اسے یاد کرتے ایک ٹیس اٹهی تھی دل میں
تم جانتی تو ہو تم اپنی فیملی کی حفاظت کی قیمت ملی ہو مجھے..... جب تک تم میرے پاس
رہو گی.... میں تمہارے کسی فیملی ممبر کو دیکھوں گا بهی نہیں... اور تمہارے مجھے چھوڑنے کی صورت میں میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا.. یہ بات تو تم جانتی ہی ہو... قتل کرنے سے کسی کی سانسیں چھین لینے سے مجھے کتنا سکون ملتا ہے
اور اپنے سکون کے لئے میں کیا کیا کر سکتا ہوں.. یہ تو تمہاری یہاں موجودگی بنا رہی ہے.. آج آخری بار تمہارے منہ سے جانے کا سنا اور برداشت کیا ہے
اگلی بار بنا تمہاری مرضی کی پروا کئے..تمہارے وجود کی گہرائیوں سے تمہاری روح میں اتر کر تمہیں اپنے نام کرلوں گا... شدت سے کہتا اسکی شہ رگ پر زور بڑها دیا تھا پل میں سیاہ آنکھیں لہو چھلکنے لگی تھی
تم. .تم تو مجھ سے محبت کرتے ہو نا..... اسکی بات سے ڈرتے وہ جلدی سے بولتے بات بدلی چاہی تھی
تمہیں کس نے کہا میں محبت کرتا ہوں تم سے
اسکی سبز آنکھوں میں اپنی سیاہ پرسرار نظریں گاڑھے وہ جواب کے بدلے سوال دغ گیا. ..ساتھ ہی اسے پورا ڈریسنگ ٹیبل سے جوڑ کر کھڑا کر دیا
تم میرا جنون ہو.... تم میرا پاگل پن ہو..... تم وہ نشہ ہو جسے صرف دیکھتے ہی میں بہک جاتا ہوں
جانتی ہو.. ان دو سالوں میں، میں نے نشہ کرنا چھوڑ دیا ہے بس تمہیں دیکھ کر ہی بہک جاتا ہوں
تم سب ہو بس محبت نہیں.... پیاسی نگاہیں اسکے چہرے پر ٹکائے وہ گھمبیر آواز میں بولا تھا
مجھے جانے
ابھی اسکی بات پوری ہوتی کہ کارلوس نے ایک جھٹکے سے اسے بیڈ پر پٹخا تھا... سیاہ آنکھیں لہو چھلک رہی تھی رگیں تن گئی تھی
کا. .کارلوس. ..ی یہ. ..نہیں. .... اسکو شرٹ کے بٹن کھولتے سرد تاثر لئے خود پر جھکتے دیکھ کر وہ کپکپاتے لہجے میں بولی تھی
إرسال تعليق
إرسال تعليق